Attitude Poetry - Urdu Poetry 2 Lines
![Poet](https://attitudepoetry.com/images/categories/attitude-poetry.png)
Attitude Poetry
....میں حقیقتوں سے واقف شخص
...اپنے اہم ہونے کا وہم نہیں پالتا
....اتنا سوچا نہ کیجئے مجھ کو
...آپ کا مسئلہ نہیں ہوں میں
....ہمارے بنا نامکمل رہے گا افسانا تیرا
...چاہے پورا شہر ہی کیوں نہ ہو دیوانہ تیرا
..مجھے مشہور ہونے کا شوق نہیں ہے
...بس کچھ لوگوں کا غرور توڑن ہے
..میں نے سمندر سے سکھا ہے جینے کا سلیقہ
...چپ چاپ بہنا اور اپنی موج میں رہنا
...ذرا سا وقت کیا بدلہ لوگ نظر اٹھانے لگے
جن کی اوقات نہیں تھی وہ بھی سر اٹھانے لگے
دل اس سے نہيں لگانا جسے اپنے حسن پہ غرور ہو
...دل اس سے لگانا جسے محبت سمجهنے کا شعور ہو
...راستے کٹھن بھی ہوں تو سینہ تان کے چلتے ہیں
ہماری عادت نہیں مشکل راستوں سے رخ موڑنا
...اور جب جیب میں پیسہ نہ ہو تو
...دنیا محبت کو مزاق سمجھتی ہے
...قسمت کے ترازو میں تولو تو فقیر ہیں ہم
....درد دل میں ہم سا نواب ہی نہیں
دوستی تو حق سے نبھائی
--- پر کتوں کو راس نہ آئی
محبت نام سے بدنام ہو گئی
دنیا سالی جسم کی دیوانی ہوگئی
سنو جانی دوستی کرو گے تو جنت کا نظارہ پاؤ گے
دشمنی کرو گے تو خود کی شکل بھی نہیں دیکھ پاؤ __گے
محبت کی بات رہنے دو
چین کی سانس جینے دو
ہم نے تو صرف چِنگاری لگائی
آگ اپنے آپ لگ گئی
دشمنوں کی بھیڑ میں راستہ بنا کے چلتا ہوں
__ یاروں کا یار ہوں میں سر اٹھا کے چلتا ہوں
کچھ نہ اکھاڑ سکو گے ہم سے دشمنی کر کے
---ہمیں برباد کرنا ہے تو ہم سے محبت کرو
مجھے جس نے جیسا سمجھا
بس اپنی اوقات تک سمجھا
ذرا سا ہٹ کے چلتا ہوں زمانے کی روایت سے
--- کہ جن پہ بوجھ ڈالا ہو وہ کندھے یاد رکھتا ہوں
ہارا کر کوئی جان بھی لے لے تو منظور ہے مجھکو
--- دھوکا دینے والوں کو میں پھر موقع نہیں دیتا
ہمیں شاعر سمجھ کے یوں نظر انداز مت کرییے
---نظر ہم پھیر لیں توحُسن کا بازار گِر جایئگا
سہی وقت پر کروا دینگے حدوں کا احساس
--- کچھ تلاب خود کو سُمندر سمجھ بیٹھے ہیں
زمین پر آؤ پھر دیکھو ہماری اہمیت کیا ہے
--- بُلندی سے کبھی ذروں کا اندازہ نہیں ہوتا
چھوڑ دی ہے اب ہم نے وہ فنکاری ورنہ،
---تجھ جیسے حسین تو ہم قلم سے بنا دیتے تھے
شور کرتے رہو تم سرخیوں میں آنے کی
--- ہماری تو خاموشیاں بھی اک اخبار ہیں
ناز کیا إس پہ جو بدلہ زمانے نے تمہیں
-- ہم ہیں وہ جو زمانے کو بدل دیتے ہیں
گمان نہ کر اپنے دماغ پر اے دوست،
--- جتنا تیرے پاس ہے اُتنا میرا خراب رہتا ہے
روٹھا ہوا ہے مجھ سے اس بات پر زمانہ
--- شامل نہیں ہے میری فطرت میں سر جھکانا
چھوٹا سہ نام ہے پر معنی بھی بہت ہیں
--- معصوم سہ چہرہ پر چاہنے والے بہت ہیں
میرے اِرادے بالکل صاف ہوتے ہیں بس
کچھ ہرامی میرے خلاف ہوتے ہیں
عقل کے نہیں حِساب کے تھوڑے کچے ہیں
. تیری شکل سے میرے کتے بھی سو گُنا اچھے ہیں
تیرے پاس جنون ہے تبھی تو
تیرا غرور میرے سامنے چکنا چور ہے
آپ نے ہمیں ٹھکرا دیا کوئی غم نہیں،
بدنصیب تو آپ ہیں جس کی قسمت میں ہم نہیں
زمانے میں آئے ہو تو جینے کا ہنر بھی رکھنا
دشمنوں سے کوئی خطرہ نہیں بس اپنوں پہ نظر رکھنا
ہار کی پروا کرتا تو جیتنا چھوڑ دیتا لیکن
جیت میری زد ہے اور زد کا میں بادشاہ ہوں
جواب ایسا دو کہ
پھر کسی کے دل میں ... سوال نہ آئے!!
آخری بار اپنی صفائی دیتا ہوں میں
وہ نہیں جو دکھائی دیتا ہوں
مجھے کیا ڈرائے گا عشق کا منظر
لگتا ہے اس نے اپنا نام نہیں سنا
ہم جو مسکرا دیں تو
اداسیاں بھی کہتی ہیں ماشااللہ
زندگی کی یہی ریت ہے
پیچھے سے گالی آگے سے سوئٹ ہے