Attitude Poetry John Elia Poetry Sad Urdu Ghazal

Sister Ghazal - Urdu Ghazal

Welcome to Urdu Attitude Poetry! Here you can read and copy all types of Urdu poetry. In terms of lines, you can read two lines, four lines and Urdu Ghazal here. Apart from this, you can also read poetry by poets.
Poet

Sister Ghazal

Sister poetry is a touching and sentimental form of expression that highlights the special relationship and emotions between siblings, focusing specifically on a sister. In simple terms, this type of poetry often communicates love, companionship, and the unique connection shared between siblings. It may delve into cherished memories, the unwavering support that sisters provide, and the significance of this familial bond.

تجھے کبھی بتایا نہیں لیکن تو ہمت ہے میری
ہر کمزوری سے لڑنے کی تو طاقت ہے میری
تیرے ساتھ سب کچھ اسان سا لگتا ہے
تیرے بنا زندگی کو سوچنا بھی مشکل لگتا ہے
چاہے کل یہ زمانہ نہ رہے ساتھ میرے
مگر ہر قدم پر تو ساتھ رہےمیرے
ہر دعا میں بس یہی خیال رہتا ہے

Added By: Malik Uswa

جو تمہیں تکلیف میں دیکھے تو خود بھی روتی ہے
وہ کوئی اور نہیں ہوتی بہن ہوتی ہے
بہن جو لڑتی ہے جھگڑتی ہے پر پیار تم سے کرتی ہے
جو پرواہ کرے ماں کی طرح اور جانثار کرتی ہے
بچپن میں جس کی انگلی پکڑ میں سکول جایا کرتا تھا
میں مطلبی سا اس کے آداب کو بھول جایا کرتا تھا
میں ستاتا تھا اسے بہت اور وہ پھر بھی خیال رکھتی تھی
وہ بہن میری کبھی بھی اکیلا نہ مجھ کو چھوڑتی تھی
وہ لڑائیاں اس کی میری ہر دفعہ ہوتی رہتی تھی
ڈانٹتے مجھے تھے پاپا جب وہ شکایت میری بول دیتی تھی
میں کرتا رہتا شیطانیاں کبھی تھپڑ بھی لگا دیتا تھا
مارتی تھی وہ بھی مجھے پر میں ایک بھی زیادہ نہ کھاتا تھا
اسے ذرا سی بات میں بول دوں وہ پاپا پاپا چلاتی تھی
پاپا جب مجھے ڈانٹ دیتے وہ خود ہی ا کے مناتی تھی
بڑی بہن ہے میری وہ باتیں ساری جانتی ہے
کمی نہیں کوئی رکھی کبھی اتنا مجھ کو مانتی ہے
میری ہر ٹینشن کا سولیوشن دیتی
کبھی رونے مجھے نہ دیا اس نے
میں نے ستایا بہت بہت اسے یہ میرے انسوؤں کو پیا اس نے
تیری شادی پر نہ یاد کروں چھٹکارا تجھ سے مل جائے
اگر چلی جائے تو اس گھر سے تو چہرہ میرا کھل جائے
نہ جانے کیسی کیسی باتیں میں اس کو سنایا کرتا تھا
نادانی میں اس کو میں بہت رلایا کرتا تھا
دن رہ گئے ہیں تھوڑے تیرے شادی اب ہو جائے گی
اچھا ہوگا بہنا جب تو اس گھر سے چلی جائے گی
اور شادی جب ہوئی اس کی میں انسو نہ روک پایا تھا
شادی ہی تو ہوئی ہے نہ جانے کیسے خود کو سمجھایا تھا
وہ بچپن سارا یاد اتا اب کیسے بچھڑ چکے ہیں ہم
اس کے سر ہے ذمہ داری اب بولنے کے رشتے جڑے ہیں ہم
وہ وقت کبھی نہ لوٹا اور وہ یادیں ساری یاد ہے
پھر تازہ ہو جاتی ہے جب بہن بیٹھتی ساتھ ہے
کاش میں بچپن جی پاتا وہ جو اس کے ساتھ بتایا تھا
کاش میں غلطی نہ کرتا جو اتنا اس کو رلایا تھا
رشتہ اب وہ کہاں رہا ہمارا جو بچپن میں ہوا کرتا تھا
اج بستا رہا ہوں میں کہ اس کی شادی کی دعا کرتا تھا
خیر وقت بھی تھا حالات بھی تھے
میری بہن اج تک ویسی ہے
بڑے تو ہم ہو ہی گئے پر لڑائیاں اج بھی ہوتی ہیں
وہ جو دور رہ کر بھی پاس ہے
وہ جو سب سے میری خاص ہے
وہ بہن ہے میری ماں جیسی
وہ اپنے پن کا احساس ہے

Added By: Malik Uswa

Page 1 of 1