Love Poetry - 4 Line Poetry
Love Poetry
ایسے فسادی بھی ہوتے ہیں سوچ کے بس حیران ہوں میں
بیچ میں پڑنے والے نکلے کیسے بے ایمان سجن
چاہ کا تانہ کیسے نبھے گا کیسے بات بنے گی جان
میں نے کیا کچھ ٹھان رکھا ہے تو بھی تو کچھ ٹھان سجن
میری ذات اب ایک زنداں ہے دل ہے اس کا زندانی
تو ہے میری ذات کہ اس زندانی کا ارمان سجن
یہ جو ہم دو چار بچے ہیں نام تیرا جپنے والے ہو
سکتا ہے کچھ کر گزریں بات ہماری مان سجن
لفظ کی شکل میں احساس لکھا جاتا ہے
یعنی گرمی کو پیاس لکھا جاتا ہے
میرے جذبات سے واقف ہے قلم میرا
میں وفا لکھوں تو تیرا نام لکھا جاتا ہے
پہلے پہل لڑیں گے تمسخر ڈالیں گے
جب عشق دیکھ لیں گے تو سر پہ بٹھائیں گے
تو تو پھر اپنی جان ہے تیرا تو کیا ذکر
ہم تیرے دوستوں کے بھی نخرے اٹھائیں گے
پہلے پہل لڑیں گے تمسخر ڈالیں گے
جب عشق دیکھ لیں گے تو سر پر بٹھائیں گے
تو تو پھر اپنی جان ہے تیرا تو کیا ذکر
ہم تیرے دوستوں کے بھی نخرے اٹھائیں گے