Attitude Poetry - Urdu Poetry 2 Lines
Attitude Poetry
شہزادی بن کے حکومت کرنے کا شوق نہیں
.....بس انسانیت سے دلوں پہ راج کرتی ہوں
...قسمت کے ترازو میں تولو تو فقیر ہیں ہم
درد دل میں ہم سا نواب ہی نہیں
..راستے کٹھن بھی ہوں تو سینہ تان کے چلتے ہیں
ہماری عادت نہیں مشکل راستوں سے رخ موڑنا
ہارے ہوئے لوگوں سے جیتنا ہماری شان نہیں
.......کیونکہ جیت کا بھی اپنا ایک معیار ہے
وقت کے ساتھ عادتیں بدلی
برے کل بھی نہیں تھے
شریف آج بھی نہیں ہیں
.....زمانہ خلاف ہو کیا فرق پڑتا ہے
میں تو آج بھی زندگی اپنے انداز میں گزارتا ہو
....جن میں اکیلے چلنے کا حوصلہ ہو
.....ایک دن ان کے پیچھے قافلے چلتے ہیں
جو سدھر جائے وہ ہم نہی۔۔۔
اور کوئی ہمیں سدھار دے اتنا کسی میں دم نہیی۔۔۔
-سہی وقت پہ کروا دینگے حدوں کا احساس
...-کُچھ تالاب خود کو سمندر سمجھ بیٹھے ہیں
...تم اپنی اچھائی میں مشہور رہو
....ہم برے ہیں ہم سے دور رہو
.غیروں سے کہا تم نے غیروں سے سنا تم نے
.....کچھ ہم سے کہا ہوتا کچھ ہم سے سنا ہوتا
...آج مزاق ہوں جن کے لئے
...کل ان کے لیے مثال بنوں گا
....مانا کہ انمول ہو کثرت نایاب بھی ہو تم
...ہم بھی وہ لوگ ہیں جو ہر دہلیز پر نہیی ملتے
.....مجھ کو مشہور ہونے کا کوئی شوق نہیں ہے
جہاں پر میرا نام آجائے لوگ خود جان جاتےہیں
....ہمارے معیار کے الفاظ نہ ملیں گے تم کو
....تعریف تو کیا تم تو تنقید بھی نہ کر پاؤ گے
...پرندہ جب اڑنے کی ٹھان لے تو
...ہوا کو راستہ دینا ہی پڑتا ہے
....معیار یہ نہیں ہمیں کتنے لوگ پسند کرتے ہیں
...معیار یہ ہے کہ ہمیں کیسے لوگ پسند کرتے ہیں
...ہمارے معیار کے الفاظ نہ ملیں گے تم کو
...تعریف تو کیا تم تو تنقید بھی نہ کر پاؤ گے
....وہ کہتے ہیں ہم چھوڑ چلے
ہم نے بھی کہ دیا آگے بڑھو
...ترقیوں کی دوڑ میں اسی کا زور چل گیا
...بنا کے اپنا راستہ جو بھیڑ سے نکل گیا
....جنہیں سلیقہ نہیں حادثوں میں پلنے کا
....وہ حوصلہ نہ کریں ھمارے ساتھ چلنے کا
..فریبی بھی ہوں ضدی بھی ہوں بد کلام بھی
معصومیت کھو دی ہے میں نے وفا کرتے کرتے
....سادہ مزاج ہوں مجھے سادگی پسند ہے
.....تخلیق خدا ہوں مجھے عاجزی پسند ہے
تو ساڈے ورگا بن نئی سکدا جا اپنی محفل لا کے ویکھ لے
تو ساڈی برابری نئی کر سکدا جا اپنا تعلق ودھا کے ویکھ لے
....لبوں پہ آئی تھی ایک بات حرف حق بن کر
..... خبر یہ پھیلی جہاں میں کہ زباں دراز ہیں ہم
جسے ایک بار چھوڑ دوں اسے مڑ کر بھی نہیں دیکھتا
انا پرستوں کی دنیا میں ایک الگ مقام ہے میرا
...کافروں کے درمیان جی سکتی ہوں
....پر منافقوں کے درمیان گزارہ نہیں ہوتا
سادگی میں رہنا ہمارے باپ دادا کی نصیحت ہے
ورنہ شوق تو آج بھی تیری اوقات سے اونچے ہے
جب وقت ملے تو پرانے کتابیں پڑھنا
;کاکا ;
تمہارے بزرگ بھی ہمارے مرید نکلیں گے
....اپنے قدموں پے بھروسہ نہیں جن کو
....ہم سے ٹکرانے کی بات کرتے ہیں
...تم اگر ہو مصروف زمانہ
....ہم بھی راستے میں پڑے تھوڑی ہیں
....شوق پرواز کا رکھتے ہو تو شاہین بنو
....یوں تو کوے بھی فضاؤں میں اڑا کرتے ہیں
....گرتے نہیں وقت کی آندھیوں کے آگے
....جو پرندے اونچی پرواز کا شوق رکھتے ہیں
جھوٹی شان کے پرندے ہی زیادہ پھڑ پھڑاتے ہیں
.خاندانی بازوں کی اڑان میں کبھی آواز نہیں ہوتی
....مخالفت سے میری شخصیت سنورتی ہے
....میں جلنے والوں کا بڑا احترام کرتا ہوں
....خواب ٹوٹے ہیں مگر حوصلے زندہ ہیں
....ہم تو وہ ہیں جہاں مشکلیں شرمندہ ہیں
....جب سہاروں پہ بات آ ٹھہری
....ہم نے مر جانا مناسب سمجھا
....سارا شہر شناساٸ کا دعوے دار تو ھے
.لیکن کون ہمارا اپنا ھے وقت ملا تو سوچیں گے
....بہت سدھرگیا ہوں صاحب
....دور رہتا ہوں اب اچھے لوگوں سے
....میں اپنی انا مَیں آؤں تو اجِیرن کر دوں
تیرے رابطِے، تیرے ضابطے، تیرے سابقے، تیرے لاحقے