Attitude Poetry John Elia Poetry Sad Urdu Ghazal

Ghalib Poetry - Urdu Poetry 2 Lines

Welcome to Urdu Attitude Poetry! Here you can read and copy all types of Urdu poetry. In terms of lines, you can read two lines, four lines and Urdu Ghazal here. Apart from this, you can also read poetry by poets.
Poet

Ghalib Poetry

Mirza Ghalib, born in 1797 in Delhi, India, was a highly acclaimed poet known for his profound and expressive Urdu and Persian verses. His poetry, which includes themes of love, loss, and the complexities of life, is celebrated for its deep philosophical insights.

....دھمکی میں مر گیا جو، نہ بابِ نبرد تھا
....عشقِ نبرد پیشہ طلبگارِ مرد تھا..

--: Malik Uswa :--

....دہر میں نقشِ وفا وجہِ تسلی نہ ہوا
....ہے یہ وہ لفظ کہ شرمندہٴ معنی نہ ہوا..

--: Malik Uswa :--

....کتنی عجیب ہے نیکیوں کی جستجو غالب
نماز بھی جلدی پڑھتے ہیں پھر سے گناہ کرنے کیلئے..

--: Malik Uswa :--

....مُدّت ہوئی ہے یار کو مہماں کیے ہوئے
...جوشِ قدح سے بزمِ چراغاں کیے ہوئے..

--: Malik Uswa :--

دیدار کی طلب ہو تو نظریں جمائے رکھ غالب
....پردہ ہو یا نقاب سرکتا ضرور ہے..

--: Malik Uswa :--

....وہ مل جائے مجھے تو یوں سمجھوں گا غالب
....جنت کا اعلان ہو جیسے کسی گناہ گار کیلئے..

--: Malik Uswa :--

....موت کا ایک وقت مقرر ہے
...پھر نیند کیوں رات بھر نہیں آتی..

--: Malik Uswa :--

محبت کو ہمیشہ مجبوریاں ہی لے ڈوبتی ہیں غالب
....ورنہ کوئی خوشی سے بے وفا نہیں ہوتا..

--: Malik Uswa :--

....محرم نہیں ہے تو ہی نواہائے راز کا
....یاں ورنہ جو حجاب ہے‘ پردہ ہے ساز کا..

--: Malik Uswa :--

وہ شخص اب بھی رچا بسا ہے میری سانسوں میں غالب
.ہاں یہ اور بات ہے میرے نصیب میں نہیں..

--: Malik Uswa :--

نہیں سجدے کئے ہم نے کبھی شاہوں کی چوکھٹ پر غالب
..ہمیں جتنی ضرورت ہو خدا سے مانگ لیتے ہیں..

--: Malik Uswa :--

....بس ختم کرو یہ بازیِ عشق غالب
...مقدر کے ہارے کبھی جیتا نہیں کرتے..

--: Malik Uswa :--

....بس ختم کرو یہ بازیِ عشق غالب
....مقدر کے ہارے کبھی جیتا نہیں کرتے..

--: Malik Uswa :--

میرا قلم میرے جذبات سے واقف ہے اتنا غالب
کہ میں لفظ محبت لکھوں تو تیرا نام لکھا جاتا ہے..

--: Malik Uswa :--

....مجھے اپنے کردار پر اتنا تو یقین ہے غالب
...کوئی مجھے چھوڑ تو سکتا ہے مگر بھلا نہیں سکتا..

--: Malik Uswa :--

وقت نِدا ہے اضطراب میں ہوں کہ جان کس کو دوں غالب
...وہ بھی آبیٹھے ہیں اور موت بھی آبیٹھی ہے..

--: Malik Uswa :--

....مجھے اپنے کردار پر اتنا تو یقین ھے غالب
...کوئی مجھے چھوڑ تو سکتا ہے مگر بھلا نہیں سکتا..

--: Malik Uswa :--

..قید حیات و بند غم ، اصل میں دونوں ایک ہیں
موت سے پہلے آدمی غم سے نجات پائے کیوں؟..

--: Malik Uswa :--

....دھمکی میں مرگیا جو، نہ بابِ نبرد تھا
....عشقِ نبرد پیشہ طلبگارِ مرد تھا..

--: Malik Uswa :--

....عرضِ نیازِ عشق کے قابل نہیں رہا
....جس دل پہ ناز تھا مجھے، وہ دل نہیں رہا..

--: Malik Uswa :--

...کوئی امّید بر نہیں آتی
....کوئی صورت نظر نہیں آتی..

--: Malik Uswa :--

دل ہی تو ہے‘ نہ سنگ و خشت‘ درد سے بھر نہ آئے کیوں؟
روئیں گے ہم ہزار بار‘ کوئی ہمیں ستائے کیوں؟..

--: Malik Uswa :--

....یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصالِ یار ہوتا
....اگر اور جیتے رہتے یہی انتظار ہوتا..

--: Malik Uswa :--

....ہم زباں آیا نظر فکرِ سخن میں تو مجھے
....مردمک ہے طوطئِ آئینۂ زانو مجھے..

--: Malik Uswa :--

...

نکتہ چيں ہے، غم دل اس کو سنائے نہ بنے
....کيا بنے بات، جہاں بات بنائے نہ بنے..

--: Malik Uswa :--

...آمدِ خط سے ہوا ہے سرد جو بازارِ دوست
....دودِ شمعِ کشتہ تھا شاید خطِ رخسارِ دوست..

--: Malik Uswa :--

....مُژدہ ، اے ذَوقِ اسیری ! کہ نظر آتا ہے
...دامِ خالی ، قفَسِ مُرغِ گِرفتار کے پاس..

--: Malik Uswa :--

....رُخِ نگار سے ہے سوزِ جاودانیِ شمع
...ہوئی ہے آتشِ گُل آبِ زندگانیِ شمع..

--: Malik Uswa :--

....مانع دشت نوردی کوئی تدبیر نہیں
...ایک چکّر ہے مرے پاؤں میں زنجیر نہیں..

--: Malik Uswa :--

...دل نازک پہ اس کے رحم آتا ھے مجھے غالب
....نہ کر سرگرم اس کافر کو الفت آزمانے میں..

--: Malik Uswa :--

...ہم رشک کو اپنے بھی گوارہ نہیں کرتے
....مرتے ھیں ولے ان کی تمنا نہیں کرتے..

--: Malik Uswa :--

....آئینہ کیوں نہ دوں کہ تماشا کہیں جسے
...ایسا کہاں سے لاؤں کہ تجھ سا کہیںجسے..

--: Malik Uswa :--

....گر خامشی سے فائدہ اخفائے حال ھے
...خوش ھوں کہ میری بات سمجھنی محال ھے..

--: Malik Uswa :--

...مسجد کے زیرِ سایہ خرابات چاہیے
...بھَوں پاس آنکھ قبلۂِ حاجات چاہیے ..

--: Malik Uswa :--

.دوست غمخواری میں میری سعی فرمائیں گے کیا
زخم کے بھرنے تلک ناخن نہ بڑھ جائیں گے کیا..

--: Malik Uswa :--

..نہ پوچھ حال اس انداز اس عتاب کے ساتھ
.لبوں پہ جان بھی آجاۓ گی جواب کے ساتھ ..

--: Malik Uswa :--

...وہ آ کے خواب میں تسکینِ اضطراب تو دے
....ولے مجھے تپشِ دل ، مجالِ خواب تو دے..

--: Malik Uswa :--

....کہتے ہو نہ دینگے ہم دل اگر پڑا پایا
....دل کہاں کہ گم کیجے ہم نے مدّعا پایا..

--: Malik Uswa :--

...جہاں تیرا نقشِ قدم دیکھتے ہیں
....خیاباں خیاباں ارم دیکھتے ہیں..

--: Malik Uswa :--

....دل لگا کر‘ لگ گیا ان کو بھی تنہا بیٹھنا
....بارے‘ اپنی بیکسی کی ہم نے پائی داد‘ یاں..

--: Malik Uswa :--
Page 2 of 7