Attitude Poetry John Elia Poetry Sad Urdu Ghazal

Sad Ghazal - Urdu Ghazal

Welcome to Urdu Attitude Poetry! Here you can read and copy all types of Urdu poetry. In terms of lines, you can read two lines, four lines and Urdu Ghazal here. Apart from this, you can also read poetry by poets.
Poet

Sad Ghazal

Sad poetry is reflective form of expression that delves into the emotions of sorrow, grief, and melancholy. In simple terms, this type of poetry often communicates the feelings of sadness, heartbreak, and the struggles that accompany difficult moments in life. It may explore themes of loss, separation, or the challenges of facing personal hardships.

طور یہ پسند آئے دل کو شہر والوں کے
جیب میں لیے پھر یے مرحلے خیالوں کے
کیسے کیسے جھگڑے ہیں، اس شکستہ حالی میں
ہم شکستہ حالوں سے، ہم شکستہ حالوں کے
وار کرنے والو! آؤ ، آکے مرہمی فرماؤ
ہم نے زخم کھائے ہیں، جانے کتنی ڈھالوں کے
پائمال کرتے ہیں نقش پا پا ہمیں کیا کیا
اپنی پائمالی میں اپنے پائمالوں کے
دل پہ خوش جوابی کے جانے کیا گزرتی ہو
ایک جنبش لب میں عیش ہیں سوالوں کے
بے گلہ گزرتی ہے ، ہم گلہ گزاروں کی بے
وطن دعا گو ہیں، بے ختن غزالوں کے
شوق بے مثالی میں ہے یہ روزگار اپنا
ہیں زباں کا روزینہ نام بے مثالوں کے
جانے کن اندھیروں میں تم نے چھاؤنی کی
ہے! تم اُجڑنے والے تو ، خواب تھے اُجالوں کے

Added By: Malik Uswa

دل کی ہر بات دھیان میں گزری
ساری ہستی گمان میں گزری
ازل داستاں سے اس دم تک
جو بھی گزری، اک آن میں گزری
جسم مدت تری عقوبت کی
ایک اک لمحہ جان میں گزری
زندگی کا تھا اپنا عیش مگر
سب کی سب امتحان میں گزری
ہائے! وہ ناوک گزارش رنگ
جس کی جنبش کمان میں گزری
وہ گدائی گلی عجب تھی کہ واں
اپنی اک آن بان میں گزری
یوں تو ہم دم بہ دم زمیں پہ رہے
عمر سب آسمان میں گزری
جو تھی دل طائروں کی مہلت بود
تا زمیں ، وہ اُڑان میں گزری
بود تو اک تکان ہے ، سو خدا!
تیری بھی کیا تکان میں گزری

Added By: Malik Uswa

بے سبب تو نہ تھیں تری یادیں
تیری یادوں سے کیا نہیں سیکھا
ضبط کا حوصلہ بڑھا لینا
آنسوئوں کو کہیں چُھپا لینا
کانپتی ڈولتی صدائوں کو
چُپ کی چادر سے ڈھانپ کر رکھنا
بے سبب بھی کبھی کبھی ہنسنا
جب بھی ہو بات کوئی تلخی کی
موضوعِ گفتگو بدل دینا
بے سبب تو نہیں تری یادیں
تیری یادوں سے کیا نہیں سیکھا
===========================

Added By: Malik Uswa

شوق نال وجاء کے ونجھلی نوں پنجاں پیراں اگے کھڑا گاؤندا اے
کدی اودھوتے کاہن دے بِشن پدے کدے ماجھ پہاڑی دِی لاؤندا اے
کدی ڈھول تے مارون چھوہ دیندا کدی بوبنا چاء سُناؤندا اے
ملکی نال جلالی نوں خوب گاوے وِچ جھیوری دِی کلی لاؤندا اے
کدی سوہنی تے مہینوال والے نال شوق دِے سد سناؤندااے
کدی دھرپداں نال کَبِت چھوہے کدی سوہلے نال رلاؤندا اے
سارنگ نال تلنگ شہانیاں دے راگ سوہے دا بھوگ چاء پاؤندا اے
سورٹھ گجریاں پوربی للت بھیروں دِیپک راگ دی زیل وجاؤندا اے
ٹوڈی میگھ ملہار تے گونڈ دھنا سری جیت سری بھی نال رلاؤندا اے
مال سِری تے پرج بیہاگ بولے نال ماروا وِچ وجاؤندا اے
کیدا را تے بھاگڑا راگ مارو نالے کاہنڑے دے سُر لاؤندا اے
کلیان دے نال مالکنس بولے اتے منگلا چا ر سُناوندا اے
بھیرو ں نال پلاسیاں بھیم بولے نٹ راگ دی زِیل وجاؤندا اے
بَروا نال پہاڑ جھنجھوٹیاں دے ہوری نال آسا کھڑا گاؤندا اے
بولے راگ بسنت ہنڈول گوپی منداونی دیاں سُراں لاؤندائے
پلاسی نال ترانیاں ٹھانس کے تے وارث شاہ نوں کھڑا سناوندا اے

Added By: Malik Uswa

خوب نبھے گی ہم دونوں میں میرے جیسا تو بھی ہے تھوڑا چھوٹا میں بھی ٹھہرا ، تھوڑا جھوٹا تو بھی ہے
جنگ آنا کی ہار ہی جانا بہتر ہے اب لڑنے سے میں بھی ہوں ٹوٹا ٹوٹا سا، بکھرا بکھرا تو بھی ہے
جانے کس نے ڈر بویا ہے ہم دونوں کی راہوں میں میں بھی ہوں کچھ خوف زدہ سا سہما سہم تو بھی ہے
اک مدت سے اصل قائم صرف ہمارے ہی رہی کیوں سے ملتا رہتا ہوں میں، سب سے ملتا تو بھی ہے
اپنے اپنے دل کے اندر سمیٹے ہوئے ہیں ہم دونوں گر تم کم کم میں بھی بہت ہوں کھویا کھویا تو بھی ہے
ہم دونوں تجدید رفاقت کر لیتے تو اچھا تھا تنہا تنہا میں ہی نہیں ہوں، تنہا تنہا تو بھی ہے
حد سے فراغ آگے جانے کے دونوں آنا کی راہوں پر کچھ شرمندہ لیکن میں ہوں، کچھ شرمندہ تو بھی ہے

Added By: Malik Uswa

چارہ گر، اےدلِ بے تاب! کہاں آتے ہیں
مجھ کو خوش رہنے کے آداب کہاں آتے ہیں
میں تو یک مُشت اُسے سونپ دُوں سب کچھ، لیکن
ایک مُٹّھی میں ، مِرے خواب کہاں آتے ہیں
مُدّتوں بعد اُسے دیکھ کے، دِل بھر آیا
ورنہ ،صحراؤں میں سیلاب کہاں آتے ہیں
میری بے درد نِگاہوں میں، اگر بُھولے سے
نیند آئی بھی تو ، اب خواب کہاں آتے ہیں
تنہا رہتا ہُوں میں دِن بھر ،بَھری دُنیا میں قتؔیل
دِن بُرے ہوں، تو پھر احباب کہاں آتے ہیں…

Added By: Malik Uswa

کبھی تنہائی کا احساسِ مسلسل بھی ہے
کبھی شب و روز کی آزمائشِ مسلسل بھی ہے
کبھی بے تحاشہ خوشیاں بھی ہیں
کبھی اذیتوں کی شبِ مسلسل بھی ہے
کبھی ساتھ میسر ہے سبھی کا مجھے
کبھی اکیلے پن کا دورِ مسلسل بھی ہے
کبھی تو ہجوم میں بھی تنہا ہوں
کبھی خود سنگ محفلِ مسلسل بھی ہے
کبھی قہقہے ہیں یاروں کے سنگ.......
کبھی دیر تلک خامشیِ مسلسل بھی ہے......
کبھی منزلوں کو پا لینے کی خوشی ملی.....
کبھی شہرِ ذات کا سفرِ مسلسل بھی ہے.....

Added By: Malik Uswa

میں نے کہیں پڑھا تھا کہ ....
جن کی نیند پوری نہیں ہوتی...
اُن کا دماغ آہستہ آہستہ خود کو
دیمک کے جیسے چاٹ کر ختم کرنے
لگ جاتا ہے.. مجھے برسوں گزر گئے ہیں
میں ٹھیک سے سوئی نہیں ہوں
پھر کیوں میرا دماغ دیمک زدہ نہیں ہورہا
کیوں مجھے کچھ بھی بھولتا نہیں ہے
کیوں ہر وقت میرے سامنے .......
میرا گزرا کل رہتا ہے...
کیوں مجھے اس اذیت سے چھٹکارا .....
نہیں مل رہا کیوں مجھے وہ چیخ ....
ہمیشہ سُنائی دیتی ہے ...
جو میری روح تک کو افسردہ کر دیتی ہے .....
کبھی تو میرا دماغ دیمک زدہ ہو گا.....
بس یہی سوچ کر میں...
برسوں سے جاگ رہی ہوں...

Added By: Malik Uswa

تھک گئے ہو تو تھکن چھوڑ کے جا سکتے ہو
تم مجھے واقعتا چھوڑ کے جا سکتے ہو
ہم درختوں کو کہاں آتا ہے ہجرت کرنا
تم پرندے ہو وطن چھوڑ کے جا سکتے ہو
تم سے باتوں میں کچھ اس درجہ مگن ہوتا ہوں
مجھ کو باتوں میں مگن چھوڑ کے جا سکتے ہو
جانے والے سے سوالات نہیں ہوتے میاں
تم یہاں اپنا بدن چھوڑ کے جا سکتے ہو
جانا چاہو تو کسی وقت بھی خود سے باہر
اپنے اندر کی گھٹن چھوڑ کے جا سکتے ہو

Added By: Malik Uswa

شکوہ
بڑی گستاخ ہے تیری یاد اسے تمیز سکہا دو...

دستک بہی نہیں دیتی اور دل میں اتر آتی ہے...

جواب شکوہ
ارے کیوں لگاتے ہو میری یاد پہ الزام.

اپنا ہی گہر ہو تو کون پوچھ کے آتا ہے

Added By: Malik Uswa

Page 3 of 5