Sad Poetry - Urdu Poetry 2 Lines
![Poet](https://attitudepoetry.com/images/categories/sad-poetry.png)
Sad Poetry
جس کو آپ کے چپ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا
اس کو آپ کے مر جانے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا
یہ میری آخری وصیت ہے
اسے میرا منہ نہ دکھایا جائے
آج سارے لاڈ پورے کیے میں نے
اُس کا بیٹا ملا تھا سکول جاتے ہوئے
آسان کچھ نہیں ہے نظامِ حیات میں
جو بھی پسند ہو گی شے وہ آپ کی نہیں
میرے ہمسفر کا یہ حکم تھا کے کلام اس سے میں کم کروں ۔۔۔
میرے ہونٹ ایسے سلے کے پھر میری چپ نے اسے رلا دیا
وہ مِلا تو صدیوں کے بعد بھی میرے لب کوئی گِلہ نہ تھا
اُسے میری چُپ نے رُلا دِیا جسے گفتگو میں کمال تھا
سما گئے تھے ہم اس طرح ایک دوجے میں
وہ اپنے نام سے مجھے كو بلایا کرتا تھا
_مخلص وہ نہیں جو منہ پہ آپکا ہو
مخلص وہ ہے جو پیٹھ پیچھے بھی آپکا ہی ہو
دلاسہ دیتے ہوے لوگ کیا سمجھ پاتے
ہم ایک شخص نہیں کائنات ہارے تھے
بہت پختہ مزاج ہے وہ شخص
یاد رکھتا ہے کہ اسے یاد نہیں کرنا
بدلا بدلا سا مزاج ہے کیا بات ہو گئی
شکایت ہم سے ہے یا ملاقات کسی اور سے ہو گئی
منافقوں کی بستی میں اپنے ڈیرے ہیں
میرے منہ پہ میرے ہیں تیرے منہ پہ تیرے ہیں
جب میں نے اسے کسی اور کے ساتھ دیکھا
پھر پتہ چلا خدا شرک کیوں نہیں معاف کرتا
کون کرتا ہے حفاظت پر ائی چیزوں کی
کون رکھے گا تمہارا خیال میری طرح
یو وہ ہم کو دعا دیتے رہے
ساتھ میں ائین پہ نقطہ لگا کر
وہ ہمیں بھول گیا تو عجب کیا ہےفراز,
ہم نے بھی میل ملاقات کی کوشش نہیں کی
عشق جس کو طلاق دے ڈالے
اس کی ساری حیات عدت ہے
اذیتوں کے تمام نشتر میری رگوں میں اتار کر وہ
بڑی محبت سے پوچھتا ہے تمہاری انکھوں کو کیا ہوا ہے
میں نے تمام برے لمحات اکیلے دیکھے
میں کسی بھی شخص کا شکر گزار نہیں ہوں
صورتحال یہ ہے کہ زندگی سے بیزار ہوں
مسئلہ یہ ہے کہ دن بھی جوانی کے
ہائے جنت سے نکالے ہوئے ادم تم کو
میں بھی اب دل سے نکالوں تو کہاں جاؤ گے
فاتحہ پڑھ لیجئے
محبت دفنا دی ہم نے
نانا اب قسم میں نہ اٹھائیں صاحب
ہم نے قران پہ ہاتھ رکھ کے چھوڑ جانے والے لوگ دیکھیں
میں وہ گوہر کے طلب جس کی رہی شاہوں کو
ہائے بدبخت مجھ کو پا کر گوانے والے
شاعری اس کے لب پہ جاتی ہے
جس کی انکھوں میں عشق روتا ہو
نہ میں گرا نہ میری امید کے مینار گرے
مگر کچھ لوگ مجھے گرانے میں کئی بار گرے
*میرے پاس خاموشی کے سوا کوئی حل نہیں
میں بات کرتا ہوں، تو بات بگڑ جاتی ہے
کون تھا وہ جس نے یہ حال کِیا ہے تیرا
کِس کو اِتنی آسانی سے مُیّسر تھے تُم
جنت سے نکالے ہوئے ادم تم کو
میں بھی اب دل سے نکالوں تو کہاں جاؤ گے
میں خود یہ چاہتا ہوں حالات ہوں خراب
میرے خلاف زہر اگلتا پھرے کوئی
۔۔منہ پھیرنےسےپہلے ذرا یہ تو سوچتا۔۔
آیاتھا تیرےپاس میں کس کس کو ٹال کر
وہ روٹھ گۓ ھم سے اس لۓ کہ نظریں نہیں ملاٸیں ھم نے
۔۔۔۔۔۔ صاحب۔ ۔۔۔۔۔۔
۔۔۔ یہ ھماری حیا تھی اور وہ ھمارا غرور سمجھ بیٹھے۔ ۔۔۔
.....کچھ دن بہت خوش رھا تھا میں ......
....... یارا .....
اب اس خوشی کا قرض اتار رھا ھوں .....
تجھ سے نہیں تیرے وقت سے ناراض ہوں
۔۔جو کبھی بھی تجھے میرے لیے نہیں ملتا۔۔
۔۔تب بہت دیر ہو چُکی ہو گی۔۔
جب تجھے ہم سمجھ میں آئیں گے
کیا حُسن تھا کہ آنکھ سے دیکھا ہزار بار
۔ پھر بھی نظر کو حسرت دیدار رہ گئی۔
۔۔مسلسل غم اٹھانے سے یہی بہتر هے ۔۔
کہ کنارا کر لیا جائے کنارا کرنے والوں سے
اور تو پھر اور ہیں اوروں کا گِلہ کیا کرنا
ہم نے پرکھا جو تمہیں تم نہ ہمارے نکلے
منایا ان کو جاتا ہے جو ناراض ہوں جو مصروف اور بیزار ہوں
۔۔۔۔۔۔ان سے دور چلے جانا ہی بہتر ہے۔۔۔۔۔۔
۔۔ہر کوئی اپنے مطلب کے لیے استعمال کرتا رہا ۔۔
اور میں پاگل سمجھتا رہا کہ لوگ مجھے پسند کرتے ہی