Mother Poetry in Urdu
![Poet](https://attitudepoetry.com/images/categories/mother-poetry.png)
Mother Poetry
تری قبر پر رحمتوں کی گھٹا ہو
سدا اُس پہ طیبہ کی ٹھنڈی ہوا ہو
رہے مجھ پہ تیری دعاؤں کا سایہ
تری قبر کی خاک میری شفا ہو
ماں سب کی جگہ لے سکتی ہےلیکن
...ماں کی جگہ کوٸی نہیں لے سکتا
....اس سوکھی چھڑی سے بدتر ہے وہ اولاد
جو بڑھاپے میں ماں باپ کا سہارا نہ بن سکے
....خوبصورتی کی انتہا دیکھی
....جب مُسکراتی ہوئی ماں دیکھی
....گھر لوٹ کے روئیں گے ماں باپ اکیلے میں
....مٹی کے کھلونے بھی سستے نہ تھے میلے میں
دس بار حج کرلو دس مسجدیں بنا لو
لیکن ایک بات یاد رکھنا
اگر ماں باپ راضی نہیں ہیں
.....تو اللہ بھی راضی نہیں ہے
...محبت ماں سے سیکھو
...اور صبر باپ سے
..عیاشی تو ماں باپ کے پیسوں پے ہوتی تھی
اپنے پیسوں سے تو صرف ضرورتیں پوری ہوتی ہیں
ماں محبت شفقت عبادت ریاضت
وہ لفظ ہی نہیں اترا جس سے تجھے لکھوں
اس تو ٹھنڈی چھاں نہیں لبدی
دوجی واری ماں نہیں لبدی
زخم پر پھونک بھی دوا جیسی
ماں کی ہر بات ہے دعا جیسی
پوچھتا ہے جب کوئی کہ دنیا میں محبت ہے کہاں
مسکرا دیتی ہوں میں اور یاد اتی ہے ماں
بس ایک خدا نہیں ہوتی ورنہ
ماں کیا نہیں ہوتی
حالات برے تھے مگر رکھتی تھی نواب بنا کر
ہم غریب تھے یہ صرف میری ماں جانتی تھی
یہ کامیابیاں عزت یہ نام تم سے ہے
اے میری ماں میرا سارا مقام تم سے ہے
تیرے دامن میں ستارے ہیں تو ہوں گے فلک
مجھ کو اپنی ماں کی گود ہی اچھی لگتی ہے
میں نے کل شب چاہتوں کی سب کتابیں پھاڑ دیں
صرف ایک کاغذ پہ لکھا لفظ ماں رہنے دیا
خالق کے بعد جس نے مکمل کیا مجھے
اہل جہاں سنو وہ میری ماں کی ذات ہے
میری خواہش کہ میں پھر سے فرشتہ ہو جاؤں
ماں سے اس طرح لپٹ جاؤں کہ بچہ ہو جاؤں
میرے اعمال ایسے ہیں کہ میں کب کا مر گیا ہوتا
مجھے یہ زندگی دی ہے میری ماں کی دعاؤں نے
چوم لینا اداسیاں ساری
کوئی ماں کی مثال تھا ہی نہیں
ایک مدت سے میری ماں نہیں سوئی "اسوا"
میں نے ایک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے صحیح ہے
ماں نہ ہوگی تو وفا کون کرے گا
ممتا کا حق ادا کون کرے گا
یا اللہ ہر ماں کو سلامت رکھنا ورنہ
ہماری زندگی کی دعا کون کرے گا
یہ مائیں جو ہوتی ہیں
بہت دل کے پاس ہوتی ہیں
پیار اور محبت میں بے مثال ہوتی ہیں
چوٹ جو لگے اولاد کو تکلیف سے بےحال ہوتی ہیں
یہ مائیں جو ہوتی ہیں بہت خاص ہوتی ہیں
اولاد کے ہر دم پاس ہوتی ہیں
کرلو خدمت ماں باپ کی
جنت کی چابی ان کے پاس ہوتی ہے
یہ مائیں جو ہوتی ہیں خدا کا روپ ہوتی ہیں
اولاد کو ہر دم مطلوب ہوتی ہیں
چلے جاؤ کہیں بھی ماں کی کمی محسوس ہوتی ہے
جب تک ماں باپ ہیں سلامت
تب تک دعاؤں کی چادر سر پر موجود ہوتی ہے
یہ مائیں جو ہوتی ہیں دنیا سے خاص ہوتی ہیں
یہ ایسا قرض ہے جو ادا کر ہی نہیں سکتا
میں جب تک گھر نہ لوٹوں میری ماں سجدے میں رہتی ہے
یاد کرتا ہوں تجھے ہر دم اور روتا رہتا ہوں
نظام قدرت ہے موت بھی کہ تو ملے گی اب کہاں
ماں پہلے انسو اتے تھے تو تم یاد اتی تھی
اج تم یاد اتی ہو اور آنسو نکل اتے ہیں
ماں کی ممتا سے بڑھ کر کوئی نام کیا ہوگا
اس نام کا ہم سے احترام کہاں ہوگا
جس کے پیروں نیچے جنت ہے
اس کے سر کا مقام کیا ہوگا
ماں اعتبار گردش لیل و نہار ہیں
ما رحمت پروردگار ہے
ماں ساتھ ہے تو سایہ قدرت بھی ساتھ ہے
ماں کے بغیر لگے دن بھی رات ہے
میں دور جاؤں تو اس کا میرے سر پہ ہاتھ ہے
میرے لیے تو میری ماں ہی کائنات ہے
دامن میں ماں کی صرف وفاؤں کے پھول ہیں
ہم سارے اپنی ماں کے قدموں کی دھول ہیں
اور اولاد کے ستم اسے ہنس کے قبول ہیں
بچوں کو بخش دینا بھی ماں کے اصول ہیں
دن رات اس نے پال پوس کے بڑا کیا
گرنے لگا تو ماں نے مجھے پھر کھڑا کیا
تیری خوشبو نہیں ملتی تیرا لہجہ نہیں ملتا
ہمیں تو شہر میں کوئی تیرےجیسا نہیں ملتا
زخم جب بچے کو لگتا ہے تو ماں روتی ہے
ایسی نسبت کسی اور رشتے میں کہاں ملتی ہے
روک لیتا ہے بلاؤں کو وہ اپنے اوپر
ماں کا انچل مجھے جبریل کا پر لگتا ہے
خوبصورتی کی انتہا دیکھی
جب مسکراتے ہوئے میں نے اپنی ماں دیکھی
سخت راتوں میں بھی آسان سفر لگتا ہے
یہ میری ماں کی دعاؤں کا اثر لگتا ہے
عمر بھر تیری محبت میری خدمت گر رہی
میں تیری خدمت کے قابل جب ہوا تو جل بسی
کامیابی کی راہوں میں جس کا تذکرہ ضروری ہے
وہ ماں ہے جس کے بغیر زندگی ادھوری ہے
ابھی زندہ ہے ماں میری مجھے کچھ بھی نہیں ہوگا
میں گھر سے جب نکلتا ہوں دعا بھی ساتھ چلتی ہے
لبوں پہ اس کے بد دعا نہیں ہوتی
بس ایک ماں ہے جو کبھی خفا نہیں ہوتی
مختصر ہوتے ہوئے بھی زندگی بڑھ جائے گی
ماں کی انکھ چوم لیجیے روشنی بڑھ جائے گی