Attitude Poetry John Elia Poetry Sad Urdu Ghazal

Allama Iqbal Poetry - Urdu Poetry 2 Lines

Welcome to Urdu Attitude Poetry! Here you can read and copy all types of Urdu poetry. In terms of lines, you can read two lines, four lines and Urdu Ghazal here. Apart from this, you can also read poetry by poets.
Poet

Allama Iqbal

Allama Iqbal was a famous poet and thinker born in Sialkot, Pakistan, on November 9, 1877. He studied philosophy in Europe and wrote poetry in Urdu and Persian, focusing on spiritual and self-discovery themes. Iqbal's ideas encouraged individual development and envisioned a united Muslim world.

---غرض نشاط ہے شغل شراب سے جن کي
---حلال چيز کو گويا حرام کرتے ہيں

--: Malik Uswa :--

چمک تيري عياں بجلي ميں ، آتش ميں ، شرارے ميں
جھلک تيري ہويدا چاند ميں ،سورج ميں ، تارے ميں

--: Malik Uswa :--

الہي عقل خجستہ پے کو ذرا سي ديوانگی سکھا دے
اسے ہے سودائے بخيہ کاري ، مجھے سر پيرہن نہيں ہے

--: Malik Uswa :--

--تہ دام بھي غزل آشنا رہے طائران چمن تو کيا
جو فغاں دلوں ميں تڑپ رہي تھي، نوائے زير لبي رہي

--: Malik Uswa :--

..تہ دام بھي غزل آشنا رہے طائران چمن تو کيا
جو فغاں دلوں ميں تڑپ رہي تھي، نوائے زير لبي رہي

--: Malik Uswa :--

---تيري متاع حيات، علم و ہنر کا سرور
---ميري متاع حيات ايک دل ناصبور

--: Malik Uswa :--

---متاع بے بہا ہے درد و سوز آرزو مندي
---مقام بندگي دے کر نہ لوں شان خداوندي

--: Malik Uswa :--

__ڈھونڈ رہا ہے فرنگ عيش جہاں کا دوام
__وائے تمنائے خام ، وائے تمنائے خام!

--: Malik Uswa :--

اے باد صبا! کملي والے سے جا کہيو پيغام مرا
قبضے سے امت بيچاري کے ديں بھي گيا، دنيا بھي گئي

--: Malik Uswa :--

.سختیاں کرتا ہوں دل پر غیر سے غافل ہوں میں
ہائے کیا اچھی کہی ظالم ہوں میں جاہل ہوں میں

--: Malik Uswa :--

زمانہ ديکھے گا جب مرے دل سے محشر اٹھے گا گفتگو کا
مري خموشي نہيں ہے ، گويا مزار ہے حرف آرزو کا

--: Malik Uswa :--

---یوں ہاتھ نہیں آتا وہ گوہر یک دانہ
---یک رنگی و آزادی اے ہمت مردانہ

--: Malik Uswa :--

---خودی کا سر نہاں لا الہ الا اللہ
---خودی ہے تیغ فساں لا الہ الا اللہ

--: Malik Uswa :--

-زندگي انساں کي اک دم کے سوا کچھ بھي نہيں دم ہوا کي موج ہے ، رم کے سوا کچھ بھي نہيں

--: Malik Uswa :--

----نہ ميں اعجمي نہ ہندي ، نہ عراقي و حجازي
کہ خودي سے ميں نے سيکھي دوجہاں سے بے نيازي

--: Malik Uswa :--

---يہ سرود قمري و بلبل فريب گوش ہے
---باطن ہنگامہ آباد چمن خاموش ہے

--: Malik Uswa :--

---دريا ميں موتي ، اے موج بے باک
---ساحل کي سوغات ! خاروخس و خاک

--: Malik Uswa :--

---باغ بہشت سے مجھے حکم سفر دیا تھا کیوں
----کار جہاں دراز ہے اب مرا انتظار کر

--: Malik Uswa :--

---یقیں محکم عمل پیہم محبت فاتح عالم
---جہاد زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں

--: Malik Uswa :--

---ہر شے مسافر ہر چیز راہی
---کیا چاند تارے کیا مرغ و ماہی

--: Malik Uswa :--

---تجھے یاد کیا نہیں ہے مرے دل کا وہ زمانہ
---وہ ادب گہ محبت وہ نگہ کا تازیانہ

--: Malik Uswa :--

-سبق پھر پڑھ صداقت کا عدالت کا شجاعت کا
---لیا جائے گا تُجھ سے کام دُنیا کی امامت کا

--: Malik Uswa :--

---ظاہر کي آنکھ سے نہ تماشا کرے کوئي
---ہو ديکھنا تو ديدہء دل وا کرے کوئي

--: Malik Uswa :--

---ہے يہي ميري نماز ، ہے يہي ميرا وضو
---ميري نواؤں ميں ہے ميرے جگر کا لہو

--: Malik Uswa :--

---بدل کے بھیس پھر آتے ہیں ہر زمانے میں
---اگرچہ پیر ہے آدم جواں ہیں لات و منات

--: Malik Uswa :--

---میں سوئی جو اک شب تو دیکھا یہ خواب
---بڑھا اور جس سے مرا اضطراب

--: Malik Uswa :--

---رندانِ فرانسيس کا ميخانہ سلامت
--پُر ہے مئے گُلرنگ سے ہر شيشہ حلب کا

--: Malik Uswa :--

---کیوں زیاں کار بنوں سود فراموش رہوں
----فکر فردا نہ کروں محو غم دوش رہوں

--: Malik Uswa :--

---اسے صبح ازل انکار کی جرأت ہوئی کیونکر
---مجھے معلوم کیا وہ رازداں تیرا ہے یا میرا

--: Malik Uswa :--

---چمن زار محبت میں خموشی موت ہے بلبل
---یہاں کی زندگی پابندئ رسم فغاں تک ہے

--: Malik Uswa :--

---جنت کی زندگی ہے جس کی فضا میں جینا
---میرا وطن وہی ہے میرا وطن وہی ہے

--: Malik Uswa :--

-ترکوں کا جس نے دامن ہیروں سے بھر دیا تھا
---میرا وطن وہی ہے میرا وطن وہی ہے

--: Malik Uswa :--

---زمام کار اگر مزدور کے ہاتھوں میں ہو پھر کیا
---طریق کوہکن میں بھی وہی حیلے ہیں پرویزی

--: Malik Uswa :--

---اٹھو مری دنیا کے غریبوں کو جگا دو
---کاخ امرا کے در و دیوار ہلا دو

--: Malik Uswa :--

---یہ ہے خلاصۂ علم قلندری کہ حیات
---خدنگ جستہ ہے لیکن کماں سے دور نہیں

--: Malik Uswa :--

---سلطانیٔ جمہور کا آتا ہے زمانہ
---جو نقش کہن تم کو نظر آئے مٹا دو

--: Malik Uswa :--

--کبھی اے حقیقت منتظر نظر آ لباس مجاز میں
کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں مری جبین نیاز میں

--: Malik Uswa :--

----ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
---مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں

--: Malik Uswa :--

---ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
---ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں

--: Malik Uswa :--

---گرچہ تو زنداني اسباب ہے
----قلب کو ليکن ذرا آزاد رکھ

--: Malik Uswa :--
Page 3 of 7